برلن،2جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)جرمن پارلیمان میں آرمینیا سے متعلق اُس متنازعہ علامتی قرارداد پر رائے شماری ہونے والی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 1915ء میں سلطنتِ عثمانیہ کی افواج کے ہاتھوں آرمینیائی مسیحی باشندوں کا قتلِ عام درحقیقت نسل کُشی تھی۔ اس قرارداد کی منظوری ایک ایسے وقت میں ترکی کے ساتھ تعلقات کو کشیدہ بنا سکتی ہے، جب جرمنی اور یورپی یونین میں اُس کے ساتھی ممالک ترکی کے ساتھ مل کر مہاجرین کے سنگین بحران پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ترکی نے نسل کُشی کے الزامات کو رَد کرتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو خبردار کیا ہے کہ یہ پارلیمانی ووٹنگ جرمنی اور ترکی کے تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔